ایران، قارا باغ کی تعمیر نو میں شمولیت کا خواہش مند ہے، ہماری فرمیں کام کے لئے تیار ہیں: ظریف

عوام کی قاراباغ واپسی اور علاقے کی تعمیر نو میں تعاون کے حوالے سے ہم دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ موزوں ملک کی حیثیت رکھتے ہیں: وزیر خارجہ جواد ظریف

1570709
ایران، قارا باغ کی تعمیر نو میں شمولیت کا خواہش مند ہے، ہماری فرمیں کام کے لئے تیار ہیں: ظریف

آذربائیجان کے صدر الہام علی ییف نے کہا ہے کہ آرمینی قبضے سے آزادی کے بعد قارا باغ کی تعمیر نو،   پرائیویٹ سیکٹر کے سرمایہ کاروں اور سرکاری اداروں  کے لئے کام کے وسیع مواقع پیدا کرے گی۔

الہام علی ییف نےکہا ہے کہ ہم صرف دوست ممالک  کے ساتھ شراکت داری کریں گے ۔ جغرافیائی اعتبار سے ہمارے قریب ہونا ،  لاجسٹک اور وسیع تجربے جیسے پہلو ایرانی کمپنیوں کے مفاد میں  ہیں۔

صدر علی ییف نے باکو کے سرکاری دورے پر موجود ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کے ساتھ ملاقات کی ۔

آذربائیجان صدارتی دفتر کے جاری کردہ بیان کے مطابق ملاقات میں صدر علی ییف نے کہا ہے کہ حالیہ سالوں میں ہم نے آذربائیجان اور ایران کے درمیان اقتصادیات، رسل و رسائل اور توانائی جیسے شعبوں میں باہمی تعلقات کے بہتر نتائج کا مشاہدہ کیا ہے۔ قاراباغ کی تعمیر نو میں  شامل کمپنیوں میں ایرانی کمپنیوں کی بھی موجودگی ہمارے لئے باعثِ مسرت ہو گی۔

ظریف نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آذربائیجان کی فتح علاقے میں پُر امن اور معمول کے تعلقات  کا آغاز ثابت ہو گی۔ میں آپ  کے ساتھ ساتھ 3+3 فارمیٹ  )آذربائیجان، آرمینیا، جارجیا، ترکی، روس، ایران(کے لئے موزوں دیگر ممالک کا بھی دورہ کروں گا۔امن کے لئے آپ کے پیش کردہ نقطہ نظر پر مذاکرات کے لئے اور انہیں حقیقت کا رنگ دینے کے لئے کوشش کروں گا کیونکہ علاقائی ممالک کا باہمی تعاون ہم سب کے مفاد میں ہے"۔

ظریف نے کہا ہے کہ آذربائیجان کی زمینی سالمیت ، مقبوضہ علاقے کی آزادی اور آذری شہریوں کی اپنے وطن واپسی کے بعد ایک معمول کی صورتحال  پیدا ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس پہلو پر ایران آذربائیجان کی مدد کرنے کاارادہ رکھتا ہے۔ ہم آپ کا دوست ملک ہونے کے ساتھ ساتھ آپ کے قریبی ترین ہمسائے بھی ہیں۔ عوام کی قاراباغ واپسی اور علاقے کی تعمیر نو  میں تعاون کے حوالے سے ہم دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ موزوں  ملک کی حیثیت رکھتے ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ "ہمارے نزدیک قاراباغ کے  انسان ہماری  نسل سے ہیں اور ہمارے لئے ہمارے کنبے کی حیثیت رکھتے  ہیں۔ دریائے آراس کے دونوں کناروں پر آباد  عوام کے درمیان نسلی اور دوستانہ تعلقات ہمیشہ سے موجود رہے ہیں۔ توانائی، تعمیر اور زراعت ہمارے لئے ترجیحی شعبے ہیں اور ہماری فرمیں کام شروع کرنے کے لئے تیار ہیں"۔



متعللقہ خبریں