پاکستان ڈائری - 42

موسمی تبدیلیوں نے انسانوں کو اس بات کا احساس دلایا ہے کہ ماحول دوست سرگرمیوں کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے۔پاکستان بھی اس وقت موسمیاتی تغیرات کی زد میں ہے سیلاب طوفان خشک سالی اور شدید گرمی اس ہی سبب ہے

831306
پاکستان ڈائری - 42

موسمی تبدیلیوں نے انسانوں کو اس بات کا احساس دلایا ہے کہ ماحول دوست سرگرمیوں کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے۔پاکستان بھی اس وقت موسمیاتی تغیرات کی زد میں ہے سیلاب طوفان خشک سالی اور شدید گرمی اس ہی سبب ہے۔انسانی سرگرمیوں نے قدرتی ماحول کو بہت نقصان پہنچایا ہے اس ہی لیے اس بگڑتے ہویے توازن کو ٹھیک کرنے کے لیے ہمیں مزید درخت لگانا ہوں گے۔اسلام آباد میں ماحول دوست شہریوں کا گروپ کمیونٹی کچن گارڈنر کے نام سے کام کررہے اور سارا سال سبزیاں پھل اور درخت لگاتے ہیں۔ وہ بلا معاوضہ یہ کام کرتے ہیں اور ا بتک اسلام آباد کے  مخلتف گھروں ، پارکوں ، سکولز اور تفریحی مقامات پر شجر کاری کرچکے ہیں۔ان کے فیس بک گروپ سے بھی لوگوں کو پودے لگانے کے حوالے سے آگاہی دی جاتی ہے اور مفت بیج بھی دیے جاتے ہیں۔

اسلام آباد میں  بروز اتوار سی کے جی نے اسٹیپ آیل ٹولز کمپنی اور سی ڈی اے کے تعاون سے ایک ہزار پاین ٹری لگایے پاین جس کو مقامی طو ر چیڑھ کہاجاتاہے اسلام آباد کا مقامی درخت ہے اور آب و ہوا پربہت خوش گوار اثر ڈالتا ہے۔گرمی کے باوجود بچوں اور بڑوں نے پودے لگانے کا مقابلہ کیا اور چند گھنٹوں میں ایک ہزار پودے لگا دیے۔

سی کے جی کی شجرکاری مہم میں پائن ٹری کے ۱۰۰۰ پودے راول ڈیم میں واقع پارک میں لگایے گیے۔جس میں سی کے جی کے ممبران، اسلام آباد کے شہریوں اور اپنا شیلٹر ہوم کے بچوں نے خصوصی طور پر شرکت کی۔اسٹیپ آیل ٹولز کی ایچ آر مینیجر سمیرآغا نے ٹی آر ٹی سے بات کرتے ہویے بتایا ان کا ادارہ اپنی کارپریٹ زمہ داری کو محسوس کرتے ہویے ماحولیات کے لیے بھی کام کرتا اس حوالے سے ہم نے سی کے جی اور سی ڈی اے کے ساتھ شجر کاری کا فیصلہ کیا۔وہ کہتی ہیں یہ آئیڈیا ہمارے کمپنی کے کنٹری مینجر ملک ابراہیم سلطان کا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نبردآزما ہونے کے لیے اور درجہ حرارت کو واپس نارمل کرنے کے لئے ہمیں اسلام آباد میں مزید شجرکاری کرنا ہوگئ ۔

سیمرا آغا نے بتایا کہ کمپنی نے ڈھایی لاکھ کے ایک ہزار پائن ٹری کے پودے خریدے اور سی ڈی اے کے اسٹاف نے زمین تیار کی اور ہم نے سی کے جی ممبران کے ساتھ مل کر پودے لگائے۔وہ کہتی ہیں اس سال ہم مزید شجرکاری کریں گے کیونکہ ماحولیات کا سب سے بڑا تحفظ صرف درخت ہی کرسکتے ہیں۔سمیرا کہتی ہیں میں سی کے جی کی متحرک رکن ہوں اس لیے شجرکاری میں نے سی کے جی کے ممبران کے تعاون کے ساتھ کی ۔وہ کہتی ہیں سی ڈی اے حکام نے کہا کہ اس جگہ پر صرف پاین ٹری لگایے جایں گے۔ ان کے مالیوں کی ٹیم نے درختوں کے پودے لگانے کے لیے زمین تیار کی اور ہم سب نے راول ڈیم میں ہزار درخت لگایے۔

سی کے جی کے بانی ممبر سہیل احمد نے بتایا شجرکاری مہم میں اسٹیپ آیل ٹولز نے پودے فراہم کیے ،جگہ اور پودے لگانے میں مدد سی ڈی اے نے کی ۔راول لیک پارک میں ۱۰۰۰ پودے لگایے گیے جوکہ ہمارے سی کے جی ممبران ، اپنا شیلٹر ہوم کے بچوں نے لگایے۔وہ کہتے ہیں چیڑھ ماحول کو صاف اور ٹھنڈا کرنے میں مدد دیتا ہے یہ پودے چند سالوں میں ہی درخت بن جاییں گے اور ماحول پر خوشگوار اثر ڈالیں گے۔وہ کہتے ہیں ایک درخت ایک زندگی ہمارا سلوگن ہے۔سہیل احمد نے بتایا کہ یہ سی کے جی کی روایت ہے کہ ہم شجرکاری کے موسم میں بڑوں اور بچوں کے ساتھ مل کر پودے لگاتے ہیں اور شہریوں کو کچن گارڈنگ کی بھی ترغیب دیتے ہیں۔



متعللقہ خبریں