کھیلوں کی دنیا 10

ہسپانوی ٹینس کھلاڑیوں کو اپنے   ہوم کورٹس   زیادہ راس آتے ہیں

689159
کھیلوں کی دنیا 10

آسٹریلین اوپن کے بعد جہاں  ٹینس مقابلوں  کا سلسلہ جاری ہے وہیں بعض مایہ ناز   ستاروں نے  اپنے مداحوں کو مایوس کرنا بھی  برقرار رکھا ہوا ہے جن میں راجر فیڈریر،رافیل نادال  اور یوکوویچ کے نام نمایاں ہیں۔

 بیسل ٹورنامنٹ سے تین سال معاہدہ کرنے  کے بعد 38 سالہ فیڈریر نے  دبئی ڈیوٹی فری کے دوسرے مرحلے میں  نا کامی کا منہ دیکھا۔ فیڈریر نے اپنے حریف روسی ٹینس کھلاڑی  ایو گینی دونس کوئے کے ہاتھوں پہلے  مرحلے میں  3 کے  مقابلے میں  6 سیٹس  اور بعد میں 6  کے جواب میں 7 سیٹس سے  شکست کھائی ۔ فیڈرید 18 بار آسٹریلین اوپن کے فاتح رہے ہیں جن کی  سن 2007 کے بعد یہ دوسری بڑی شکست تھی  جن کے مداحوں کی نگاہیں اب  نو مارچ سے شروع ہوئے  انڈین ولز ٹورنامنٹ   پرجمی ہیں۔

فیڈریر کے بعد  نادال کا حال بھی کچھ مختلف نہیں ہے ۔خیر کھیلوں میں کبھی جیت تو کبھی ہار مقدر بنتی ہے۔ اے ٹی پی اکا پولکو  ٹینس ٹورنامنٹ  میں رافیل نادال  کو فائنل میں  سام کوئیری  نے  6-3 اور7/6 سے ہراد یا ۔ یہ فائنل مقابلہ محض 1 گھنٹہ  اور 34 منٹ جاری رہا ۔  نادا ل کی بھی یہ دوسری شکست ہے  جنہیں پہلی بار سن 2014  کے قطر اوپن میں  ہارنا پڑا تھا۔  لگتا ہے کہ ہسپانوی ٹینس کھلاڑیوں کو اپنے   ہوم کورٹس   زیادہ راس آتے ہیں۔

یوکونویچ  کو بھی   اے ٹی پی اکا پولکو ٹینس ٹورنامنٹ میں21 سالہ حریف  کیر گیئوس نے سخت  مقابلے کے بعد 5/7 اور 6/7   سیٹس سے  کورٹ سے باہر بھیج دیا ۔اس مقابلے کا فیصلہ بھی 1 گھنٹہ اور 40 منٹ میں ہو گیا تھا۔ ان نتائج  کے بعد ایسا لگتا ہے کہ ٹینس کے ان مایہ ناز ستاروں  کا اب کورٹ  میں مقابلہ ان نو آموز کھلاڑیوں سے سخت ہوگا۔ اس کے بر عکس اینڈی مرے کی کارکردگی کافی بہتر رہی جنہوں نے  دبئی  اے ٹی پی ٹورنامنٹ  کے فائنل میں  فرنانڈو ورداس کوئےکو  2/6 اور 3/6 سے ہرا دیا  اور سال کا پہلا کپ حاصل کیا ۔

خواتین  ٹینس مقابلوں میں ماریہ شارا پووا ڈوپنگ الزام کے بعد میدان میں اترنےکی تیاریاں کر رہی ہیں جن پر گزشتہ سال  15 ماہ کےلیے پابندی لگی تھی ۔  ماریہ شارا پووا  اب 26 اپریل کو  اسٹورٹ گارٹ ٹورنامنٹ سے واپسی کا آغاز کریں گی  اس کے بعد وہ  میڈریڈ اوپن  اور 15 تا 21 مئی کے درمیان روم میں  منعقد ہونے والے اہم مقابلوں میں حصہ لیں گی ۔ شاراپووا کو  5 بار گرانڈ سلام جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔

 کھیلوں کی دنیا میں اب یہ سلسلہ باسکٹ بال کی جانب بڑھتا ہے  جہاں کافی عرصے سے ترک ٹیموں نے بھی اپنی کامیابیوں کے جھنڈے گاڑنا  جاری رکھا ہوا ہے۔ ترک کلب گلات سرائے  نے گزشتہ سال  یورو کپ جیتا   جس کے جواب میں  فینیر باھچے نے  چند لمحوں  کی  غلطی سے  یورو لیگ کا فائنل گنوا دیا ۔ اب اس سیزن  کے مقابلوں میں 4 ترک ٹیموں میں سے 3 پلے آف میچوں کےلیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں۔گزشتہ ہفتے  ترک ٹیموں کے لیے خوش نصیب ثابت ہوا  جن میں فینیر باھچے  نے  زالگیریس کلب کو 67 کے مقابلے میں 76  پوائنٹس سے ہرا کر  اپنے گروپ میں  چوتھی  پوزیشن حاصل کی ۔دوسری جانب گلاتا سرائے نے  ہسپانوی کلب ریئل میڈریڈ  کو  84 کے جواب میں 87 پوائنٹس  سے  ہرا کر برتری حاصل کی جس  سے اس کی گروپ میں پوزیشن بھی مستحکم ہوئی ۔ تیسرا کلب دارالشفقا٫ دوعوش تھا جس نے  یونانی پاناتھی نائی کوس  کلب کو 72 کے مقابلے میں 74 پوائنٹس  کے نتیجے سے  کورٹ سے باہر کیا ۔ اناطولیہ  ایفس نے بھی  ایک جوابی میچ  کے اضافی دورانیے میں  یونیکس کلب کو 92 کے جواب میں 99 پوائنٹس سے شکست دی  جس سے گروپ میں اس کی پوزیشن 8 ویں نمبر پر آ گئی ہے۔



متعللقہ خبریں