طیارہ گرنے کے وقت ہمارے جیٹ اسرائیل کی فضائی حدود میں تھے: اسرائیل

روسی طیارے کو گرانے کی ذمہ دار اسد انتظامیہ ہے علاوہ ازیں اس میں ایران اور حزب اللہ کا بھی ہاتھ ہے: اسرائیل

1052112
طیارہ گرنے کے وقت ہمارے جیٹ اسرائیل کی فضائی حدود میں تھے: اسرائیل

اسرائیل انتظامیہ نے روس کی طرف سے لگائے گئے اس الزام کی تردید کی ہے کہ جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے فضائی حملے کے ساتھ روس کے فوجی طیارے کو شام کے S-200 ائیر ڈیفنس سسٹم کی طرف دھکیل کر گرایا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ بشار الاسد  انتظامیہ کے ائیر ڈیفنس سسٹم کی طرف سے فائر کر کے گرائے گئے طیارے کے حادثے میں روسی فوجیوں  کی ہلاکت پر ہمیں افسوس ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے فوجی طیاروں نے کل شام اسد انتظامیہ کی ایک تنصیب کو نشانہ بنایا جس میں ایسا بھاری اسلحہ موجود تھا کہ جسے ایران کی طرف سے لبنان کی حزب اللہ  کو بھیجا جانا تھا  اور یہ اسلحہ اسرائیل کے لئے سخت خطرہ تشکیل دے رہا  تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعے کے بارے میں جاری ابتدائی تحقیقات کے مطابق روسی طیارے کو اسد فورسز کے ائیر ڈیفنس سسٹم کی طرف سے گرایا گیا ہے۔ جس وقت اسد انتظامیہ  کے ائیر ڈیفنس سسٹم نے میزائل فائر کئے ہمارے جیٹ اسرائیل کی فضائی حدود میں تھے۔ علاوہ ازیں جس وقت اسرائیلی طیارے لازکئیہ میں بمباری کر رہے تھے اس وقت گرنے والا روسی طیارہ علاقے میں موجود نہیں تھا۔ ائیر ڈیفنس سسٹم نے اندھا دھند فائر کیا اور جہاں تک ہمارا خیال ہے اس چیز کی یقین دہانی  نہیں کی گئی کہ آیا فضا میں روسی طیارہ موجود ہے یا نہیں۔

بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اسرائیل اور روسی فوجوں کے درمیان  اس سے قبل قائم کیا گیا مشترکہ میکانزم  آج تک موئثر ثابت ہوتا رہا ہے اور کل بھی یہ میکانزم کام کرتا رہا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ  اسد انتظامیہ ،روسی طیارے کو گرانے کی ذمہ دار ہے علاوہ ازیں اس میں ایران اور حزب اللہ کا بھی ہاتھ ہے۔



متعللقہ خبریں