مسجد اقصیٰ: نمازیوں پر اسرائیلی فوجیوں کے حملے میں 13 افراد ہلاک

بابِ اسباط پر نمازِ عشاء کی ادائیگی کے بعد اسرائیلی پولیس نے سٹن گرینیڈ، ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کے استعمال سے جماعت پر دھاوا بول دیا، 13 فلسطینی زخمی

777654
مسجد اقصیٰ: نمازیوں پر اسرائیلی فوجیوں کے حملے میں 13 افراد ہلاک

مسجد اقصیٰ کے دروازے پر نمازِ عشاء ادا کرنے والے نمازیوں پر اسرائیلی فوجیوں کے حملے میں 13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

اطلاع کے مطابق  بابِ اسباط پر نمازِ عشاء کی ادائیگی کے بعد اسرائیلی پولیس متحرک ہو گئی اور سٹن گرینیڈ، ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کے استعمال سے جماعت  کو منتشر کیا۔

فلسطین ہلال احمر کے مطابق پولیس کی کاروائی میں 13 فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں ۔

عینی شاہدوں کے مطابق پولیس نے اخباری نمائندوں کو واقعے کی کوریج سے روک دیا ایک فوٹو رپورٹر کو زدوکوب کے بعد حراست میں لے لیا ہے، علاوہ ازیں ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال لے جائے جانے والے ایک زخمی کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی پولیس نے 14 جولائی بروز جمعہ مسجد اقصیٰ میں مسلح حملے کے دعوے کے ساتھ 3 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ واقعے میں زخمی ہونے والے 2 اسرائیلی پولیس اہلکار زیر علاج ہسپتال میں ہلاک ہو گئے تھے۔

 واقعے کے بعد اسرائیلی فورسز نے مسجد کو عبادت کے لئے بند کر دیا تھا اور 16 جولائی بروز اتوار مسجد کے دو دروازوں کو کھولا گیا لیکن دروازوں پر میٹل ڈیٹیکٹر آلات نصب کئے جا چکے تھے۔

ایک روز قبل اسرائیلی سلامتی کابینہ کے رات کے وقت کئے گئے فیصلے پر  مسجد اقصیٰ کے دروازوں سے ڈیٹیکٹر اور کیمرے ہٹا دئیے گئے ہیں۔

اس دوران بیت المقدس کے علماء نے مسجد میں داخل ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں فیصلے کے اعلان سے قبل القدس اسلامی وقوف کے شعبے سے رپورٹ کا مطالبہ کیا ہے۔

اجلاس کے بعد جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس کے علماء نے، حملے کے بعد مسجد اقصیٰ  کو پہنچائے گئے نقصان کی نشاندہی  اور تلافی کے لئے القدس اسلامی وقوف  کے شعبے کو مسجد کے داخلی و خارجی حصے سے متعلق ایک ابتدائی رپورٹ تیار کرنے کا فریضہ سونپا ہے۔



متعللقہ خبریں