عالمی ذرائع ابلاغ 16۔12۔21

عالمی ذرائع ابلاغ 16۔12۔21

635171
عالمی ذرائع ابلاغ 16۔12۔21

 فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی نے  صدر رجب طیب ایردوان کے بیان کو جگہ دیتے ہوئےبتایا  ہے کہ  انقرہ میں روسی سفیر انڈرے کارلوف کے قتل کے  باوجود روس کے صدر ولادیمر پوتن کیساتھ شام سمیت ہر شعبے میں تعاون کو جاری رکھنے کے موضوع پر  مطابقت پائی گئی ہے ۔  صدر ایردوان نے منگل کے روز آبنائے استنبول  میں  زیر سمندر تیار کی جانے والی آٹو موبائیل ٹنل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  صدر پوٹن کیساتھ متعدد شعبوں خاصکر شام کے  معاملے میں تعاون کرنے  کا فیصلہ کیا گیاہے ۔انقرہ میں روسی سفیر پر ہونے والا سفاکانہ حملہ ہمارے تعلقات کو متاثر نہیں کرئے گا ۔  ہم روس کیساتھ تعلقات کو بگھاڑنے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے ۔

روسی خبر ایجنسی تاس نے " مشترکہ تفتیشی کمیشن نے قاتلانہ حملے کی تحقیق شروع کر دی " کے زیر عنوان خبر میں بتایا ہے کہ  صدر رجب طیب ایردوان نے استنبول میں یوریشیا ٹنل  کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ ترکی اور روس کے مشترکہ تفتیشی کمیشن  نے انقرہ میں ہلاک کیے جانے والے روسی سفیر انڈرے کارلوف  کے قتل کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے ۔انھوں نے کہا کہ کسی بھی طاقت کو  ترکی اور روس کے تعلقات کو بگھاڑنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔

جرمن خبر ایجنسی ڈی پی اے نے " روس، ترکی اور ایران شام میں تعاون کو فروغ دے رہے ہیں " جلی سرخی کیساتھ خبر دی ہے کہ انقرہ میں روسی سفیر کے قتل کے چند گھنٹے بعد ترکی روس اور ایران نے شام کی جنگ  کے خاتمے کے لیے گہرا تعاون کرنے پر  مطابقت ظاہر کی ہے ۔ترکی اور ایران کے وزراء خارجہ کیساتھ ملاقات کے بعد بیان دیتے ہوئے وزیر خارجہ سرگے لاوروف  نے کہا کہ تینوں ممالک  شامی انتظامیہ اور مخالفین کے درمیان معاہدہ کروانے  کے لیے ثالثی کی خدمات ادا کرنے اور ضمانتی ملک بننے کے لیے تیار ہیں ۔روسی وزیر دفاع سرگے شوگو نے بھی منگل کے روز ایران اور ترکی  کے وزراء دفاع کیساتھ  ملاقات کی  ۔انھوں نے  روسی سفیر کے قتل کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے واقعات کا تعلق  عالمی سطح پر دہشت گردی کیخلاف ہماری  جدوجہد  سے ہے  لیکن ہم اس جدوجہد کو کسی بھی صورت میں  کم نہیں کریں گے ۔

امریکن ایسوسی ایٹیڈ پریس ایجنسی نے بھی ترکی سے متعلق اپنی خبر میں بتایا ہے کہ   ترکی میں استنبول کے یورپی حصے کو ایشیائی حصے سے ملانے والی زیر سمندر آٹوموبائیل ٹنل سے آمدورفت شروع ہو گئی ہے ۔انقرہ میں روسی سفیر  کے قتل  سے ایک روز  بعد آبنائے  استنبول  سے گزرنے والی ٹنل کا افتتاح کیا گیا۔  صدر ایردوان نے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ٹنل کے افتتاح کو منسوخ نہ کرتے ہوئے دہشت گردوں کو  یہ جواب دیا  ہے کہ  ہم دہشت گردی کوا  یجنڈے  کے تعین کی اجازت نہیں دیں گے ۔5٫4 کلومیٹر طویل اس دو منزلہ ٹنل سے شہر کی ٹریفک کے مسائل کچھ حد تک حل ہو جائیں گے ۔حکام نے  توقع ظاہر کی ہے کہ اس ٹنل سے روزانہ ایک لاکھ بیس ہزار گاڑیاں  سفر کریں گی ۔



متعللقہ خبریں