ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں01.06.17

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں01.06.17

743959
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں01.06.17

*** روزنامہ ینی شفق" شرناک میں افسوسناک حادثہ ، 13 شہید " کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ کل ترکی، شرناک سے آنے والی خبر سے لرز اٹھا۔ کاتو  پہاڑ پر دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے دائرہ کار میں  100 سے زائد غاروں کو ختم کرنے کے آپریشن کی ٹیم پر مشتمل  ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا۔ حادثے میں میجر جنرل آئی دوعان آئیدن  سمیت 8 کمیشنڈ آفیسر، 2 صوبیدارا ور 2 فوجی شہید ہو گئے ہیں۔ صدر رجب طیب ایردوان کو یہ افسوسناک خبر قومی سلامتی کونسل  کے اجلاس کے بعد کونسل کے اراکین کے لئے دئیے گئے افطار  کے دوران ملی۔ صدر ایردوان نے فوری طور پر متعلقہ حکام سے معلومات حاصل کیں اور مسلح افواج کے سربراہ جنرل حلوصی آقار کو ٹیلی فون کر کے تعزیت کا اظہار کیا۔

 

*** روزنامہ صباح "تاناپ پائپ لائن کا 72 فیصد حصہ مکمل ہو گیا ہے" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ آزربائیجان کے صدر الہام علی ایف نے کہا ہے کہ آزربائیجان  کی قدرتی گیس کو یورپ پہنچانے والے جنوبی گیس کوریڈور پروجیکٹ کا کام منصوبے کے مطابق جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شاہ دینیز 2 پروجیکٹ کا 93 فیصد، جنوبی کاکیشیاپائپ لائن کا 85 فیصدٹرانس اٹلانٹک گیس پائپ لائنTANAPکا 72 فیصد حصہ مکمل ہو گیا ہے اور آئندہ سال  TANAP کے خدمات کا آغاز کرنے کی توقع کی جا رہی ہے۔

 

*** روزنامہ اسٹار " ترکی جیو تھرمل میں ایک مثالی ملک ہے" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ عالمی بینک کے جیو تھرمل توانائی کے ماہر تھرین فرڈرکسن نے کہا ہے کہ "حالیہ 10 سالوں میں ترکی کا  اپنی جیو تھرمل  انرجی سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کر کے دنیا کے پہلے 7 ممالک میں شامل ہونا محض اتفاق نہیں ہے بلکہ یہ ایک کامیابی کی داستان ہے"۔فرڈرکسن نے کہا کہ ترکی سال 2023 سے پہلے اپنے جیو تھرمل انرجی کے ہدف یعنی 2 ہزار میگا واٹ انسٹالڈ پاور  کو حاصل کر سکتا ہے۔

 

*** روزنامہ ینی شفق " قدیم مصر میں اناطولیہ کے جینز" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ جرمنی میں کی گئی ایک تحقیق سے ثابت ہو ا ہے کہ 1400 سے 400 قبل مسیح کے سالوں میں مصر میں حنوط کی گئی لاشوں میں اناطولیہ اور یورپ کے علاقوں کے جینز سے قربت پائی جاتی  ہے۔ جرمنی میں ٹوبن گین یونیورسٹی  اور میکس پلانک انسانی تاریخ کے انسٹیٹیوٹ میں کئے گئے تحقیقی کام سے ثابت ہوا ہے کہ قدیم مصر کی ممیوں کے DNA موجودہ مصر ی عوام کے ڈی این اے سے زیادہ اناطولیہ اور یورپ کے عوام کے ڈی این اے سے ملتے ہیں۔



متعللقہ خبریں