افغانستان میں داعش اور طالبان کے درمیان جھڑپیں، 119شدت پسند ہلاک

افغانستان میں داعش اور طالبان کے درمیان خونی جھڑپوں اور سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 119شدت پسند ہلاک اور68 زخمی ہوگئے

721293
افغانستان میں داعش اور طالبان کے درمیان جھڑپیں، 119شدت پسند ہلاک

افغانستان میں داعش اور طالبان کے درمیان خونی جھڑپوں اور سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 119شدت پسند ہلاک اور68 زخمی ہوگئے جبکہ افغان فورسز نے طالبان کی کوئٹہ شوریٰ کے20 ارکان کو گرفتارکرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

افغانستان کےشمالی صوبے جائوزجان میں داعش اور طالبان کے درمیان خونی جھڑپوں میں91شدت پسند ہلاک اور68 زخمی ہوگئے، مقامی حکام کا کہناہے کہ ہلاک ہونے والے شدت پسندوں میں سے زیادہ تر کا تعلق طالبان سے ہے۔ صوبائی گورنر کے ترجما ن محمد رضا غفوری کا کہناہے کہ شدت پسند گروپوں کے درمیان جھڑپیں منگل کو ضلع دارزاب میں شروع ہوئیں جوتاحال جاری ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق جھڑپوں کے دوران طالبان کے 76اور داعش کے 15جنگجو مارے جاچکے ہیں جبکہ 56 طالبان اور 12داعش جنگجو زخمی ہوئے ہیں۔ مشرقی صوبہ ننگرہار میں افغان فورسز کی زمینی اور فضائی کاروائیوں میں داعش کے 28جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں ۔

دوسری جانب صوبائی حکومتی آفس سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ آپریشن ضلع آچن میں کیا گیا، عسکریت پسندوں کو ضلع آچن کے علاقوں اسد خیل اور راگاہ میں نشانہ بنایا گیا جہاں افغان سیکیورٹی فورسز ’’حمزہ‘‘ کے نام سے انسداد دہشت گردی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ آپریشن کے دوران شدت پسندوں کے ہتھیاراور گولہ بارود بھی تباہ کردیا گیا، اس دوران شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ افغان سیکیورٹی فورسز نے طالبان کی کوئٹہ شوریٰ کے20 ارکان کو گرفتارکرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

افغان خبررساں ادارے ’’خاما پریس‘‘ کی رپورٹ کے مطابق جنوبی صوبہ قندھار میں سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران طالبان کی کوئٹہ شوریٰ کے20 ارکان کو گرفتارکرلیا۔ افغان انٹیلی جنس نیشنل ڈائریکوریٹ آف سیکیورٹی کا کہناہے کہ عسکریت پسند براہ راست کوئٹہ کونسل کے تحت 4 مختلف گروپوں میں کام کررہے تھے، عسکریت پسندوں کو قندھار شہر میں حملوں کیلئے تعینات کیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں